عمران خان کی وائرل تصویر کے پیچھے کی کہانی
پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے دورہ لاہور میں عمران خان کو وزیراعلیٰ کی نشست پر بیٹھنے پر مجبور کیا، حامد میر کا انکشاف
لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان کی اتوار کے روز لاہور کے دورے کی ایک تصویر وائرل ہوگئی اور نیٹیزنز کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین ایک روزہ دورے پر صوبائی دارالحکومت میں تھے جس کے دوران انہوں نے وزیراعلیٰ آفس میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے ساتھ متعدد ملاقاتوں کی صدارت کی۔
اس ملاقات کی تصویر جس میں پی ٹی آئی چیئرمین وزیراعلیٰ کی نشست پر بیٹھے ہوئے تھے، سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا اور بہت سے لوگوں نے ان کے صوبائی چیف ایگزیکٹو کی نشست پر بیٹھنے کے اختیار پر سوال اٹھایا۔
اندر کی کہانی
ملاقات کے بارے میں اندرونی معلومات دیتے ہوئے سینئر اینکر پرسن حامد میر کا کہنا تھا کہ 'بہت سے لوگ عمران خان کے وزیر اعلیٰ کی نشست پر بیٹھنے پر تنقید کر رہے ہیں لیکن وہ تفصیلات سے لاعلم ہیں کہ وہاں کیا ہوا'۔
میر نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا، کوئی خود سے ایسا نہیں کرتا۔
جب عمران خان پرویز الٰہی کو جیت پر مبارکباد دینے وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر گئے تو میر نے مزید کہا، وہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ کی نشست پر بیٹھے ہوئے تھے۔
“اپنے دفتر پہنچنے پر پرویز الٰہی نے عمران خان کو وہاں بیٹھنے کو کہا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے انہیں بتایا کہ یہ ان کی نشست ہے۔ اس پر مونس الٰہی نے کہا کہ ہمیں یہ آپ (عمران خان) کی وجہ سے ملا ہے اس لیے آپ وہاں بیٹھ جائیں۔
تجربہ کار صحافی نے کہا کہ باپ بیٹے کی جوڑی نے عمران خان کو وزیر اعلیٰ کی نشست پر بیٹھنے پر مجبور کیا۔
میرے خیال میں عمران خان کو محتاط رہنا چاہیے تھا اور ان کے اصرار کے باوجود گریز کرنا چاہیے تھا۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
بہت سے سوشل میڈیا صارفین، صحافیوں اور سیاست دانوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے "غیر اخلاقی" اقدام قرار دیا۔
Comments
Post a Comment